ٹرمپ کا بڑا فیصلہ؛ غیر ملکی ادویات پر 100 فیصد ٹیرف عائد
نیا ٹیرف یکم اکتوبر سے نافذ ہوگا، فارما کمپنیوں کے شیئرز گر گئے
واشنگٹن/نیویارک (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر ملکی ادویات، ہیوی ٹرکوں اور گھریلو فرنیچر پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
صدر ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ٹروتھ سوشل” پر کہا کہ امریکا میں پیداوار نہ کرنے والی کمپنیوں کی برانڈڈ یا پیٹنٹ شدہ دواؤں پر 100 فیصد ٹیرف لگے گا۔ نئے ٹیرف کا اطلاق یکم اکتوبر 2025 سے ہوگا۔
اس اعلان کے بعد ایشیائی فارماسیوٹیکل کمپنیوں خصوصاً بھارت کی بڑی دوا ساز کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی آگئی۔ بھارت ہر سال امریکا کو 10 ارب ڈالر سے زائد مالیت کی ادویات برآمد کرتا ہے، تاہم وہ کمپنیاں اس پابندی سے بچ جائیں گی جو امریکا میں اپنے پلانٹس قائم کریں گی۔ جنوبی کوریا بھی اس اقدام سے متاثر ہوگا۔
یورپی یونین نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جولائی میں طے پانے والے تجارتی معاہدے کے تحت یورپی کمپنیوں کی برآمدات پر 15 فیصد سے زیادہ ٹیرف نہیں لگایا جا سکتا۔ برطانیہ نے بھی واشنگٹن پر دباؤ ڈالنے کا عندیہ دیا ہے۔ آسٹریلیا، جو 2024 میں 1.3 ارب ڈالر کی ادویات امریکا کو برآمد کرچکا ہے، نے اس فیصلے پر کڑی تنقید کی۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ غیر ملکی ہیوی ٹرکوں پر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے گا تاکہ امریکی کمپنیوں جیسے پیٹر بلٹ، کین ورتھ، فریٹ لائنر اور میک ٹرکس کو فائدہ پہنچے۔ اس اعلان کے بعد یورپ میں والوو (سوئیڈن) اور ڈائملر (جرمنی) کے حصص بھی گر گئے۔
اسی طرح گھریلو تزئین و آرائش کے سامان پر 50 فیصد اور اپہولسٹرڈ فرنیچر پر 30 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق 2022 میں امریکا میں فروخت ہونے والا 60 فیصد فرنیچر درآمدی تھا، اور اس فیصلے سے امریکی ریٹیلرز وی فئیر اور ولیمز سونوما کے شیئرز میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدام امریکا کی قومی سلامتی کے تحت کیا گیا ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں کہ نئی پالیسی موجودہ ٹیرف اقدامات کے ساتھ کس طرح ضم ہوگی۔